Haey ya Hussain(a.s.)
Efforts: Syed-Rizwan Rizvi

ہاۓ یاحسینؑ ہاۓ یاحسینؑ
ہاۓ یاحسینؑ ہاۓ یاحسینؑ

نالہ فاطمہ از دشت بلا ہاۓ یا حسینؑ
آہ شبیر شما رفتہ کجا ہاۓ یاحسینؑ
سرتو از تن تو جدا شدہ ہاۓ یاحسینؑ

ہاۓ وہ اصغر بیشیر تیرا
جس کو ایک قطرہ نہ پانی کا ملا
چھد گیا تیر سے اس کا بھی گلا
لاش کو دفن کیا صبر کیا
ناز کرتا ہے تجھ پر تو خدا
ہاۓ یاحسینؑ

ہاۓ اکبر بھی تیرا قتل ہوا
آنکھ سے نور تیرا جاتا رہا
نیزہ جب سینہ اکبر میں لگا
لڑکھڑاتا ہوا مقتل کو چلا
چرخ سے آتی ہے پیہم یہ صدا
ہاۓ یاحسینؑ

تیرے قاسم کو بھی پامال کیا
ام فـــــروہ کا گلستان لٹا
لاش کے ٹکڑوں کو جب یکجا کیا
کہتا تھا آئیے یا شیر خدا
لے کے لاشے کو سوء خیمہ چلا
ہاۓ یاحسینؑ

وہ تیرا بھائ وہ عباس تیرا
جس کا لاشہ ہے لب نہر پڑا
شیر نے نہر کو قبضہ میں لیا
ہاۓ ایثار کہ پانی نہ پیا
بس سکینہ کو صدا دیتا رہا
ہاۓ یاحسینؑ

پھر تیرے بعد تیرا خیمہ جلا
آل احمدۖ کا سب اسباب لٹا
غش میں تھا سید سجاد تیرا
طوق و زنجیر میں وہ جکڑا گيا
ظالموں نے اسے رونے نہ دیا
ہاۓ یاحسینؑ

لٹ گئ زینب مضطر کی ردا
نوحہ بی بی کا یہی گونجتا تھا
دیکھو کیا حال بہن کا ہے ہوا
بے ردا جاتی ہوں سوء کوفہ
اٹھ کے دیکھو تو ذرا حال میرا
ہاۓ یاحسینؑ

وہ سکینہ وہ تیرا مہ لقا
جس کے کانوں سے لہو بہتا رہا
عصر کے بعد عجب ظلم ہوا
آگ سے جل گيا دامن اس کا
دشت میں دیتی رہی تم کو وہ صدا
ہاۓ یاحسینؑ

گونجتی تھی یہی مقتل میں صدا
ماں کو آواز تو دو بحر خدا
ہاں صدا آتی رہے گی یہ سَدا
ہاۓ مظلوم و قتيل العبرات
ماجد اپنا بھی یہی ہے نوحہ

نالہ فاطمہ از دشت بلا ہاۓ یا حسینؑ
آہ شبیر شما رفتہ کجا ہاۓ یاحسینؑ
سرتو از تن تو جدا شدہ ہاۓ یاحسینؑ
ہاۓ یاحسینؑ

ہاۓ یاحسینؑ ہاۓ یاحسینؑ
ہاۓ یاحسینؑ ہاۓ یاحسینؑ