اندھیرے دیتے ہیں پہرہ لحد پہ بی بی کی
اجالا آ نہیں سکتا لحد پہ بی بی کی
حسین شام ڈھلے کہتے ہوں گے اکبر سے
چلو چلیں میرے بیٹا لحد پہ بی بی کی
جھکائے رکھنا خبر دار اپنی نظروں کو
كے روز آتی ہیں زہرہ لحد پہ بی بی کی
کہیں یہ حضرت عباس تو نہیں ہیں دِل
یہ کون کرتا ہے گریا لحد پہ بی بی کی
ہر ایک شام کو شمع جلانے آتی ہیں
جناب زینب کبرا لحد پہ بی بی کی
ہے کوئی ماں جو یہ سیدانیون سے کہتی ہے
ردا بغیر نا آنا لحد پہ بی بی کی
خدا کرے گا تکلم وہ دن بھی آئے گا
پڑھوں گا جا كے یہ نوحہ لحد پہ بی بی کی