ارض کربلا ارض نینوا
ارض کربلا ارض نینوا
یہ ماہ محرم ہے یہ ایام عزا ہیں
ماتم یہ محمدۖ کے نواسے کا بپا ہے
اس ماہ میں لوٹی گئ زہراؑ کی کمائ
تلوار محمدۖ کے نواسے پہ چلائ
اس ماہ میں جبرئیلؑ سے نوحہ یہ سنا ہے
ماتم یہ محمدۖ کے نواسے کا بپا ہے
یہ ماہ محرم ہے یہ ایام عزا ہیں
ماتم یہ محمدۖ کے نواسے کا بپا ہے
اس ماہ محرم نے قیامت یہ دکھائ
اس چاند نے صغراؑ کو خبر جاکے سنائ
ویران مدینہ ہے بسی کرب و بلا ہے
ماتم یہ محمدۖ کے نواسے کا بپا ہے
یہ ماہ محرم ہے یہ ایام عزا ہیں
ماتم یہ محمدۖ کے نواسے کا بپا ہے
اس ماہ میں سادات نے دن کیسے گزارے
معصوموں کو پانی نہ ملا نہر کنارے
کیا ظلم محمدۖ کے گھرانے نے سہا ہے
ماتم یہ محمدۖ کے نواسے کا بپا ہے
یہ ماہ محرم ہے یہ ایام عزا ہیں
ماتم یہ محمدۖ کے نواسے کا بپا ہے
جب چاند محرم کا نظر آتا ہے ہم کو
سجتا ہے عزاخانہ تو یاد آتا ہے ہم کو
اس ماہ میں خوں آلِ محمدؑ کا بہا ہے
ماتم یہ محمدۖ کے نواسے کا بپا ہے
یہ ماہ محرم ہے یہ ایام عزا ہیں
ماتم یہ محمدۖ کے نواسے کا بپا ہے
عاشور کا دن بھول نہ پاۓ گا زمانہ
لوٹا گیا اس روز محمدۖ کا گھرانہ
اس روز سے دنیا میں بچھی فرش عزا ہے
ماتم یہ محمدۖ کے نواسے کا بپا ہے
یہ ماہ محرم ہے یہ ایام عزا ہیں
ماتم یہ محمدۖ کے نواسے کا بپا ہے
کیا حوصلے ماؤں کے تھے کیا شیر تھے بچے
وہ مقصد زہراؑ کی یہ حیدرؑ کے ارادے
ان ماؤں سے بچوں سے بنی خاک شفا ہے
ماتم یہ محمدۖ کے نواسے کا بپا ہے
یہ ماہ محرم ہے یہ ایام عزا ہیں
ماتم یہ محمدۖ کے نواسے کا بپا ہے
وہ عونؑ و محمدؑ علی اکبرؑ علی اصغرؑ
وہ قاسمِؑ نوشاہ وہ عباسِؑ دلاور
مقتل انہی شہزادوں کے زخموں سے سجا ہے
ماتم یہ محمدۖ کے نواسے کا بپا ہے
یہ ماہ محرم ہے یہ ایام عزا ہیں
ماتم یہ محمدۖ کے نواسے کا بپا ہے
ہوں سرور و ریحان شناور کہ علی جی
ہے نوکری ورثے میں حسین ابن علیؑ کی
آواز و قلم دونوں اسی در کی عطا ہے
ماتم یہ محمدۖ کے نواسے کا بپا ہے
یہ ماہ محرم ہے یہ ایام عزا ہیں
ماتم یہ محمدۖ کے نواسے کا بپا ہے
ارض کربلا ارض نینوا
ارض کربلا ارض نینوا